پاکستان ڈیفالٹ کرنے لگا تھا لیکن ہم نے سنبھال لیا، اب خطرہ نہیں ،احسن اقبال

پاکستان کو اس وقت ایپلائیڈ ریسرچ کی ضرورت ہے پاکستان کی کنسٹرکشن انڈسٹری اسی معیار پر چل رہی ہے جو آج سے 40 سال بعد چل رہی تھی مجھے 70 سال بعد یہاں عداد شمار بتاتے ہوئے خوشی محسوس نہیں ہورہی ملائشیا نے کہا 60 میں آپ ہمارا رول ماڈل تھے 2014 میں ہم نے 2025 کا ویزن دیا تب ملک میں بجلی نہیں تھی خودکش حملے ہوتے تھے سقراط اور بقراط چینلز پر آکر ہمارے ویزن 2025 کا مذاق اڑاتے تھے کوئی بلند بالا دعوے کرے مگر یکم اپریل 2022 کو آخری ترقیاتی قسط دینے کا بجٹ نہیں تھا چینلز پر شرط لگتی رہی کہ ملک سری لنکا بننے جا رہا ہے ہمیں سخت اور غیر معمولی فیصلے کرنے پڑے ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا ہوگا کہ ہماری سوچ میں فرق ہوسکتا ہے مگر برے نہیں ہوسکتے اختلاف کو نفرت میں تبدیل کیا جا رہا ہے جس سے ہمیں دشمن کی ضرورت نہیں - نوجوانون سے اپیل ہے کہ وہ اختلاف رائےرکھئں مگر نفرت کرنے سے بچئں ہم نے بھی ترقی یافتہ ممالک کی طرح پالیسیاں بنائی ہم سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکے ہماری اولین ترجیح ہے کہ پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھانی ہیں ہماری ایکسپورٹ 200 بلین سے زائد تھی جو آج 32 پر آگئی ہے