ٹرمپ کے تارکین وطن پر پابندیوں کے خلاف چوتھے دن بھی لوگ سراپا احتجاج بنے رہے،
اووہائیو میں احتجاج کے دوران پول یس اور مظاہرین میں جھڑپیں دیکھنے میں آئیں،،، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے مرچوں والے سپرے کا استعمال کیا،،، احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا ریاست جنوبی کیرولیا، مینیسوٹا اور کولمبیا میں بھی ہزاروں افراد ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے خلاف سڑکوں پر نکلے،،، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر صرف مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنا ہے، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر تارکین وطن کو خوش آمدید، جبکہ سات ممالک پر پابندی کے آرڈر کو واپس لینے کے مطالبات درج تھے،،، مظاہرین میں تارکین وطن، امریکی شہریوں، سماجی تنظیموں اور مسلم کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کیلی فورنیا میں معروف سرچ انجن گوگل کے سینکڑوں ملازمین بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے،،، ٹرمپ ایگزیکٹو آرڈر کی وجہ سے گوگل میں کام کرنے والے ایک سو ستاسی ملازمین متاثر ہوئے ہیں،،، سان فرانسسکو میں بھی گوگل ملازمین نے شدید احتجاج کیا۔۔۔ سان فرانسسکو ائیرپورٹ پر ایرانی شہری کی وطن واپسی کے موقع پر اس کے دوستوں اور دیگر شہریوں نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا،،، ایرنی نژاد شہری ٹیکساس میں ایکسپورٹنگ اور مینیوفیکچرنگ کمپنی چلا رہا تھا۔ اسی طرح کچھ ڈاکٹرز، سرجن، پروفیسرز بھی شامل ہیں جو ٹرمپ کی امیگریشن پر پابندیوں کی زد میں آئے ہیں،،، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے زہین افراد امریکا چھوڑ رہے ہیں،،،