بھارتی وزیر اعظم کے دورے کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کا اعلان
مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے دورے کے خلاف اتوار کو علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری نریندر مودی کے دورے کے روز مکمل اور بھر پور ہڑتال کر کے بھارت کے ساتھ ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کریں گے کہ وہ حق خود ارادیت کی جدوجہد کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے دور حکومت میں کشمیر ی نوجوانوں کابے دریغ قتل عام اور انہیں بصارت سے محروم کیا گیا ، ہزاروں کشمیری سلاخوں کے پیچھے ڈال دیے گئے اور رہائشی مکانات اور دیگر املاک کو نذر آتش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے پاس اور کوئی راستہ نہیں کہ وہ3فروری کو بھارتی وزیر اعظم کے مقبوضہ علاقے کے دورے کے دوران بھر پور احتجاج اور ہڑتال کریں۔ مشترکہ حریت قیادت نے کہا کہ 2014میں جب نریندر مودی نے حکومت سنبھالی تو انہوں نے کشمیریوں کو زیر کرنے کےلئے بے انتہا مظالم کا سلسلہ شروع کردیا۔انہوں نے کہا کہ کبھی پنڈتوں کےلئے اسرائیلی طرز کی بستیاں تعمیر کرنے، کبھی سابق فوجیوں کو کشمیر میں بسانے اور کبھی غیر ریاستی باشندوں کو جموں کشمیر کا مستقل باشندہ بنانے کے مذموم منصوبے سامنے لائے گئے اور جب کشمیریوں نے اپنی مثالی مزاحمت سے ان جابرانہ اقدامات کا راستہ روکا تو قتل و غارت گری، قید و بند اور دیگر جابرانہ اقدامات کا انتہائی وحشیانہ سلسلہ شروع کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ چیرہ دستیوں کا یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے اور گزشتہ پانچ برس کے دوران سیکڑوں کشمیریوں کو شہید کیا گیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بھارتی تحقیقاتی اداروں این آئی اے ، اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور دیگر کو بھی کشمیریوںکے پیچھے لگایا گیا اورکئی حریت رہنماﺅں سمیت بڑی تعداد میں کشمیریوں کو تہاڑ ،بنگال اور پنجاب کی جیلوں میں جھوٹے مقدمات میںنظر بند کیاگیاجبکہ کشمیریوں کی اقتصادیات کو تباہ کرنے کےلئے جی ایس ٹی جیسے ظالمانہ ٹیکس قوانین کو نافذ کیا گیا ۔ مشترکہ حریت قیادت نے کہا کہ نریندر مودی ریٹل پاور پراجیکٹ کو نیشنل ہائڈرو الکٹرک پاور کارپوریشن(این ایچ پی سی)کے حوالے کرنے کےلئے آرہے ہیں اوریہ بھی کشمیریوں کے وسائل خاص طور پر پانی اور جنگلات کو لوٹنے اور جموں کشمیر کے لوگوں کی اقتصادیات کو مکمل طور پر مفلوج کرکے کشمیریوں کو اپنے ہی وسائل کے استعمال کے لئے بھارت کے سامنے ہاتھ پھیلانے کےلئے مجبور کرنے کا ایک ادارہ جاتی منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وسائل لوٹ کر بھارت کے شہروں کو روشن کیا جارہا ہے جبکہ کشمیریوں کو بجلی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔