چنیوٹ میں ایک ماہ میں چار سو شہری ہیپاٹائٹس کی مرض میں مبتلا
چنیوٹ میں ایک ماہ میں چار سو شہری ہیپاٹائٹس کی مرض میں مبتلا ،محکمہ صحت چنیوٹ ہیپاٹائٹس رپورٹ کو چھپانے لگی، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ماہانہ رپورٹ حاصل میڈیا نے رپورٹ حاصل کرتے ہوئے محکمہ صحت چنیوٹ کی ناقص کارکردگی کا پول کھول دیا۔تفصیلات کے مطابق چنیوٹ میں محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی کا پول کھلنے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چنیوٹ کا ہر چوتھا شہری ہیپاٹائٹس کی مرض کا شکار ہونے کی وجہ سے موت کے منہ میں جارہاہے اور اس موذی مرض کا شکار شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے نئے پاکستان کی صوبائی حکومت کی کارکردگی صفر ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی مایوس کن ہے ۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں دو ہزار سے زائد شہری ہیپاٹائٹس کی بلڈ سکریننگ کیلئے ہسپتال آئے، ہیپاٹائٹس کلینک کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق چار سو سے زائد شہریوں میں ہیپاٹائٹس مثبت پایا گیا محکمہ صحت چنیوٹ نے اپنی ناقص کارکردگی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیاگیا ، ہیپاٹائٹس کی مرض میں مبتلا پائے مریض ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ادویات کے حصول کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور بے بس لاچار دیکھائی دیتے ہیں جن کی داد و فریاد سننے کیلئے ڈی ایچ کیو چنیوٹ میں کوئی مسیحا دستیاب نہیں ہے ۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ ضلع کے سب سے بڑے سرکاری میں آنے والے مریضوں کو ادویات نہیں مل رہی. شہریوں نے حکومت اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران سے مطالبہ کیا کہ چنیوٹ میں بڑھتے ہوئے ہیپاٹائٹس کو کنٹرول کیا جائے اور ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس سمیت دیگر بیماریوں کی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ مریضوں کو علاج معالجے کے لئے دربدر کی ٹھوکریں نہ کھانا پڑے۔