پرویزمشرف غداری کیس: سماعت کےدوران اکرم شیخ اور احمد رضا قصوری میں جھڑپ ہوئی،مشرف کےوکیل کا کہنا تھا کہ مشرف کو کچھ ہوا توعدالت ذمہ دارہوگی.
کیس کی سماعت کےدوران جسٹس فیصل عرب نے مشرف کےوکلا سےاستفسارکیا،،،کہ پرویز مشرف کوآج بلایا گیا تھا،،،پیش کیوں نہیں ہوئے،،،جس پرمشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کا کہنا تھا،،،کہ پرویزمشرف کی جان کو خطرہ ہے،،،آج بھی ان کے گھر کےقریب سے بم برآمد ہوا،،،اگر ان کو کچھ ہوا توعدالت ذمہ دارہوگی،،،جس پرعدالت کا کہنا تھا کہ آپ دلائل دیں،،،دھمکیاں نہ دیں،،،احمد رضا قصوری نےکہا کہ دس سال پہلےایرانی پارلیمنٹ کے باہر دھماکا ہوا،،، سینکڑوں لوگ ہلاک ہوئےتھے،،،اس عدالت کے باہر دھماکا ہوا تو ججز کی جان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے،،،خصوصی عدالت شیکسپئرکاتھیٹر لگ رہی ہے،،،پرویزمشرف کی تمام کیسزمیں ضمانتیں ہوگئی،،، توغداری کیس آگیا،،،پرویز مشرف عدلیہ کا بہت احترام کرتےہیں،،،جس پر جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا،،،کہ عدالتیں حالت جنگ میں بھی کام کرتی ہیں،،،مشرف دوسری عدالتوں میں پیش ہوتےرہے،،،پرویز مشرف کے وکیل انورمنصور نےعدالت کو بتایا کہ لاہورمیں ان پربھی حملہ کیا گیاتھا،،،جس میں ان کی بمشکل جان بچی تھی،،،اس طرح کیس چلا،،،تو ہمارے لیےپیش ہونا ناممکن ہوگا،،،جس پرجسٹس فیصل عرب نےریمارکس دیئے کہ وکلا کی سکیورٹی سےمتعلق آج حکم جاری کریں گے،،،خصوصی عدالت نے مشرف کی پیشی کے لیے حفاظتی اقدامات پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا،،،ڈی آئی جی جان محمد نے عدالت کو بتایا کہ دستیاب وسائل کے مطابق مشرف کی پیشی کے لیے بہترین اقدامات کیے،،،پراسکیوٹرایڈووکیٹ اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کو بذریعہ خط مشرف کی باحفاظت پیشی یقینی بنانے کا کہا ہے،،،سماعت میں احمد رضاقصوری اوراکرم شیخ میں تلخ کلامی بھی ہوئی،،،احمد رضاقصوری کا کہنا تھا،،،کہ اکرم شیخ کے نوازشریف سےذاتی تعلقات ہیں،،،یہ پراسکیوٹرنہیں بلکہ پرسیکیوٹرہیں،،،پرویزمشرف کےوکیل انورمنصور نےکہا،،،کہ وفاقی حکومت صدر،وزیراعظم اوروفاقی کابینہ پرمشتمل ہے،،،مشرف پرمقدمہ چلانا نواز شریف کا ذاتی فیصلہ ہے،انہوں نے کابینہ سے مشورہ نہیں کیا،،،غداری کا مقدمہ نوازشریف پرچلنا چاہیے