کراچی میں سال کے پہلے دن، اتوار بچت بازار میں شہریوں کا رش دیکھنے میں آیا۔
سال نیا، جھگڑے پرانے، گذشتہ برسوں کی طرح نئے سال کے پہلے گلشن اقبال اتوار بچت بازار میں دکاندار اور شہری اپنے پرانے موقف پر قائم رہے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ سردی میں سبزیوں کی قیمتیں کافی کم ہو جاتی ہے، مگر دکاندار نرخ نامہ کی نسبت زائد قیمت بتاتے رہے۔خریدار خاتون نے بتایا کہ مہنگائی نے درمیانے طبقے کا جینا دوبھر کر رکھا ہے، قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے ماہانہ بجٹ تہس نہس ہو جاتا ہے۔دکانداروں نے صارفین کے برعکس اپنا دکھڑا سنایا،اُن کا کہنا تھا کہ سال بھر میں اِس سے زیادہ سستی سبزی نہیں بیچی، مگرعوام پھر بھی خوش نہیں ہوتے۔انتظامیہ کے مطابق زائد قیمت وصول کرنے والے دکانداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے۔ خریداروں نے نئے سال پر کمشنر کراچی اور ماتحت عملہ سے مطالبہ کیا ہے کہ دفاتر میں بیٹھ کر فہرست مرتب کرنے کے بجائے بازاروں کا دورہ کیا جائے اور چوری بازاری کو فروغ دینے والوں کو لگام ڈالی جائے