اگر میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو ملک میں آمریت بہت پہلے آگئی ہوتی:خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی استعفیٰ دیں: رضا ربانی
پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ اگر میثاق جمہوریت نہ ہوتا تو ملک میں آمریت بہت پہلے آگئی ہوتی،گورنر کے آئین کے اندرطے شدہ کردار سے تجاوز کیا جارہا ہے ، وزیر اعلی خیبرپختونخوا کوبھی نیب نے طلب کیا ، خیبر پختونخوا سے بسم اللہ سے کریں وہاں کے وزیر اعلی استعفیٰ دیں۔منگل کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کو کرپشن کا ذریعہ کہنا پارلیمنٹ اور اکائیوں کا تمسخر اڑانے کی مترادف ہے، جمہوری اقدامات کا مذاق اڑایا جارہا ہے، یہ معاشرے اور ریاست کے لئے نہایت خطرناک رجحان ہے، اس طرح سے معاشرے میں انارکی اور آمریت فروغ پائے گی۔ اگرمیثاق جمہوریت نہ ہوتا تو ملک میں آمریت بہت پہلے آگئی ہوتی۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ منی بجٹ آرہا ہے 155 ارب کے نئے ٹیکس لگ رہے ہیں،آئی ایم ایف سے مذاکرات یا غیر ملکی دوروں پر پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، امریکا افغانستان مزاکرات پر بھی پارلیمان کو نہیں بتایا گیا،اس حوالے سے حکومت ان کیمرہ میٹنگ رکھ سکتی ہے، فوری طور پر پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی بنائی جائے۔پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے اصغر خان کیس بند کرنے کا کہا ہے، اگر وزیر اعظم کے پاس اس حوالے سے سمری نہیں گئی تو یہ خطرناک بات ہے، اس سے یہ لگے گا کہ بیوروکریسی پر حکومت کی گرفت نہیں۔سینیٹر رضاربانی کا کہنا تھا کہ سندھ میں جو کچھ مشق شروع کی گئی ہے وہ محدود نہیں رہے گی، گورنر کے آئین کے اندرطے شدہ کردار سے تجاوز کیا جارہا ہے، وہ ان ارکان اسمبلی کے ساتھ گھوم رہے ہیں جو حکومت کو غیر مستحکم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا کو نیب نے طلب کیا ، تفتیش کے بعد باہر آکر بتایا کہ انہوں نے نیب کو مطمئن کردیا ہے،اگلے دن نیب نے کہا ہمیں ضرورت پڑی توہم دوبارہ طلب کریں گے، خیبر پختونخوا سے بسم اللہ سے کریں وہاں کے وزیر اعلی استعفیٰ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہرے معیار رکھ کر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کو استعفیٰ دینا چاہیے کیوں کہ ان کے خلاف بھی انکوائری چل رہی ہے۔