نواز شریف جب بھی پاکستان آئے ایئر پورٹ پر اڈیالہ جیل کی قیدیوں والی وین انہیں لینے کیلئے موجود ہوگی، ،وزیر مملکت اطلاعات
فیصل آباد میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ کے بعدگولڈن پام مارکی نزد فور سیزن سمندری روڈ فیصل آباد پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرنیوالوں کو جاننا چاہیے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں نے واضح کہا کہ پاکستان کووڈکے باوجوداپنی معاشی و اقتصادی پالیسیوں کے باعث نمبر ون پر آچکا ہے جہاں کووڈ کے دوران کاروباری مراکز،بازار، دوکانیں، فیکٹریاں،تعلیمی ادارے کھلے رہے اور کھلے ہیں ،یہی نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان کی دور رس سوچ اور حکمت عملی با لخصوص سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کو پوری دنیا نے سراہا ہے جبکہ پاکستان کیلئے خوشخبری ہے کہ 31 دسمبر2021 تک سات کروڑافراد کی ویکسی نیشن کا جو ہدف مقرر کیا گیا تھا اسے انتہائی کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے جس کیلئے اسد عمر، ڈاکٹر فیصل سلطان،این سی او سی محکمہ صحت، کورونا ویکسی نیشن سنٹر کا عملہ اور محکمہ صحت کا فیلڈ سٹاف خراج تحسین کامستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ پوری ویکسی نیشن عطیات کے طور پر ہے حالانکہ ایسا نہیں بلکہ پاکستانی حکومت نے دو ارب ڈالرویکسی نیشن پر خرچ کئے ہیں اور ابھی مزید ویکسین بھی منگوائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے نئے سال کے آغاز پر سب سے بڑی خوشخبری پنجاب میں ہیلتھ کارڈکا اجرا ہے جو وزیراعظم عمران خان کی طرف سے تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پنجاب میں ہیلتھ کارڈز کے اجرا پر 400 ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور اس سال پنجاب حکومت اس کیلئے 60 ارب روپے مختص کرچکی ہے جس سے صوبہ پنجاب کے 3 کروڑ گھرانوں کے 13 کروڑ افراد مستفید ہوں گے اور ہر گھرانہ ایک سال میں اپنا اور اپنے اہل خانہ کا 10 لاکھ روپے تک اپنی پسند کے ہسپتال میں اپنی پسند کے ڈاکٹر سے علاج معالجہ کرواسکے گا۔ فرخ حبیب نے کہا کہ ان تمام افراد کے علاج معالجہ کا تمام خرچ حکومت برداشت کرے گی جس کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی جبکہ اس کے برعکس نواز شریف، شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول زرداری کی تمامتر توجہ صرف اور صرف لوٹ مار پر مرکوز رہی اور وہ ملک میں کوئی ایک ایسا ہسپتال نہیں بنا سکے جس میں ان کا اپنا بھی علاج ہوسکتا یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے علاج کیلئے لندن، دوبئی اور امریکہ کا رخ کرتے ہیں کیونکہ ملکی عوام کبھی ان کی ترجیح نہیں رہے مگر اس کے برعکس عمران خان کی پوری توجہ ملکی عوام کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف صوبہ پنجاب نہیں بلکہ پورے ملک کا ہیلتھ سسٹم اپ گریڈ ہونے جارہا ہے جس کا اعزاز عمران خان کو حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر تنقید کررہے ہیں مگر جتنے کام عثمان بزدار کے دور میں ہورہے ہیں اس کی پنجاب کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی لیکن فرق صرف یہ ہے کہ شہباز شریف سر پر ہیٹ رکھ کر لمبے بوٹ پہن کر فوٹو شوٹ وزیراعلیٰ تھے مگر اس کے برعکس عثمان بزدار بولتے کم، ڈرامے بازی اور فوٹو شوٹ سے گریزاں ہوکر کام میں مگن ہیں اور پہلی بار صوبہ پنجاب میں ترقیاتی شعبہ پر 750 ارب خرچ کئے جارہے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن نے اپنے دور حکومت میں پنجاب پر 488 ارب روپیہ خرچ کیا یہی نہیں بلکہ بجٹ کا ایک بہت بڑا حصہ صرف لاہور پر خرچ کردیا گیا اور دوسرے صوبوں خصوصاً ساؤتھ پنجاب کو نظر انداز کیا گیا لیکن عثمان بزدار حکومت جہاں لاہور میں بڑے بڑے میگا پراجیکٹ بنا رہی ہے وہیں صوبے کے دیگر اضلاع پر بھی برابر رقم خرچ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ساؤتھ پنجاب اور دیگر اضلاع کیلئے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکیج کے تحت 360 ارب خرچ کررہی ہے، سڑکوں کی تعمیر پر 108 ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، 8 نئے مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال اور 20 نئی یونیورسٹیاں بن رہی ہیں جن میں ٹیکنالوجی یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں،ساؤتھ پنجاب کیلئے اے ڈی پی میں 35 فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن نے اپنے پانچ سالہ دور میں 650 ارب روپیہ صرف لاہور پر ہی لگادیا تھا۔وزیر مملکت اطلاعات نے کہا کہ پنجاب میں سپیشل اکنامک زونز اور نئی صنعتی بستیاں و انڈسٹریل سٹیٹس بن رہی ہیں اور صوبہ میں پہلی بار 7 ہزار پرائمری سکولوں کو مڈل تک اپ گریڈ کیا گیا ہے اسی طرح ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولز بھی اپ گریڈ کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف فیصل آباد کیلئے وزیراعلیٰ نے 13 ارب روپے کا ڈویلپمنٹ پیکیج دیا ہے جس سے جھنگ روڈ، سمندری روڈ، سرگودھا روڈ، جڑانوالہ روڈ اور دیگر سڑکیں تعمیر کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل ن کے دور میں صرف ہزار پندرہ سو تعلیمی ادارے اپ گریڈ کئے گئے لیکن عمران خان کی تمام توجہ تعلیم،صحت اور معیشت پر مرکوز ہے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ حکومت پنجاب کا ہے جس میں 750ارب اے ڈی پی، وفاقی حکومت، ایس ڈی جیز،سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ اور پی ایس ڈی پی گولز کا حصہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال بزدار حکومت نے ترقیاتی بجٹ کا 98فیصد استعمال کیا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ماضی میں سارا پیسہ پنجاب کے ایک شہرلاہور پر خرچ کیا جاتا رہااورباقی شہروں وجنوبی پنجاب کو نظر انداز کیا گیالیکن اب ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نہروں کا سب سے بڑا منصوبہ چل رہا ہے اور جہلم سے خوشاب نہر جلال پور کینال اور تھل کینال پرکام ہورہا ہے اسی طرح پینے کے صاف پانی اورسیوریج کا نظام بہتر کیاجارہا ہے۔ وزیر مملکت اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی معیشت دوست پالیسیوں سے ایف بی آر نے 2900ارب روپے زائد ٹیکس جمع کیااس طرح ہدف سے 287ارب زائد ٹیکس اکٹھے ہوئے جن میں کوئی نیا ٹیکس شامل نہیں بلکہ انکم ٹیکس میں بھی 3سو ارب کا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں 70ہزار نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں مگر اس کے برعکس ن لیگ کے دور میں 20ہزار کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ کمپنیوں کا منافع ایک ہزار ارب روپے ہوگیا ہے جو ن لیگ دور میں اس کے نصف سے بھی کم تھا لہٰذا کمپنیوں کو چاہیے کہ جس تناسب سے ان کا منافع بڑھا ہے وہ اسی تناسب سے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کریں۔ملکی معاشی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ حکومت کی شاندار پالیسیوں کی بدولت کاروں کی پیداوارمیں 68فیصد، ٹریکٹر زمیں 15فیصد،ٹرکوں اور بسوں میں 64فیصد،ٹوویلرز میں 8فیصد، سیمنٹ کی پیدوارمیں 6.9فیصد اضافہ ہوا ہے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ ہم نئی ایس ایم ای اور آٹو پالیسی لیکر آئے ہیں جس کے ساتھ ساتھ بغیر کوئی چیز گروی رکھے ہوئے ہر شخص 10مرلے گھر کیلئے قرض لے سکتے ہیں نیزاپنا گھر سکیم کیلئے 100ارب کے قرض منظور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف ہو،زرادری ہو یا شہباز شریف ہوں ان پر کرپشن کے کیسز ہیں لیکن کوئی مائی کا لال عمران خان پر ایک پائی کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے جبکہ وزیراعظم آفس اور ہاؤس کے اخراجات ایک ارب روپے کم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پر کوئی کرپشن کا کیس نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی بے داغ شخصیت کے باعث دنیا اسلاموفوبیا پر عمران خان کی بات سنتی ہے اوروزیراعظم عمران خان عالم اسلام میں اسلام کی حقیقی ترجمانی کررہے ہیں اسی لئے روسی صدر نے بھی ان کی رائے سے اتفاق کیا ہے کہ آزادی رائے کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔