بوکس ووٹنگ اور جعلی حلقہ بندیاں والے الیکشن کسی کو قبول نہیں ، خالد مقبول صدیقی

کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کے غیر سنجیدہ رویئے اور حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاج کیا جائےگا اور وفاق کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے سمیت سخت مؤقف اختیار کیا جائےگا۔ ہم باضابطہ طور پر پیپلز پارٹی کے اتحادی نہیں ہیں، ہمارا ایک معاہدہ ہوا تھا جو سندھ کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے تھا، آج ہمارا رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم وعدے پورے کریں، تحفظات دور کریں ، ورنہ احتجاج پرمجبور ہوں گے یہ حلقہ بندیاں اس طرح کی گئی ہیں تاکہ اس شہر کا مینڈیٹ چرایا جاسکتا ہے، وزیراعظم صاحب! آپ نے تو اسلام آباد میں حلقہ بندیاں کرلیں اب بتائیں کہ اپنے وعدے پر عمل درآمد کب کرارہے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو ہم ٹیلی فون کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کررہے، 2018ء میں شفاف الیکشن نہیں ہوئے اس کے نتائج آپ نے دیکھ لیے، اس حلقہ بندیوں کی صورت میں عوام الیکشن کیسے قبول کریں گے؟ بوکس ووٹنگ اور جعلی حلقہ بندیاں والے الیکشن کسی کو قبول نہیں