رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہبازپر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
رمضان شوگر ملز کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں محمد شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمد حمزہ شہباز شریف پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔احتساب عدالت نے کیس کی مزید سماعت6 اگست تک ملتوی کردی۔ جیل حکام کی جانب سے حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ شہباز شریف کوروناوائرس ٹیسٹ مثبت آنے اور زیر علاج ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔ شہباز شریف کی جانب سے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست قبول کر لی۔ جبکہ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کو بھی شہباز شریف پر شک ہے کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں ۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف دسمبر 2019سے فرد جرم کے لئے عدالت میں پیش نہیں ہورہے۔ احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ عام طور پر کوروناوائرس کا مریض تین ہفتے میں ٹھیک ہو جاتا ہے، شہباز شریف کے وکیل کی استدعا پر تین ہفتے کے لئے سماعت ملتوی کی تھی، اصولی طور پر شہباز شریف کو عدالت میں پیش ہونا چاہئے تھا، شہباز شریف نہ ہسپتال ہیں اور نہ ہی وینٹی لیٹر پر بلکہ گھر میں ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ شہباز شریف دو منٹ کے لئے عدالت پیش ہو جائیں تاکہ فرد جرم پر دستخط کر سکیں۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ ان کے مئوکل کی عمر69سال ہے اور وہ کینسر کے بھی مریض ہیں، ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق شہباز شریف کا دو جولائی کو کوروناوائرس کا ٹیسٹ ہو گا۔ عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت6 اگست تک ملتوی کر دی۔