وفاقی کابینہ نے بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد وزیراعظم نے بجٹ دستویزات پر دستخط کردیئے ہیں.

وزیراعظم گیلانی کی زیر صدارت کابینہ کے بجٹ اجلاس میں تجاویز کی منظوری د ی گئی۔ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹیکس محصولات کا ہدف دو ہزار تین سو اکاسی ارب روپے رکھا گیا ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ٹیکس دہندگان پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بیس فیصد اضافے کی تجویز دی گئی۔ اسکے علاوہ بجٹ تجاویز میں انٹرن شپ پروگرام کے تحت ایک لاکھ نوکریاں پیدا کرنے کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے۔ اس کے تحت ماسٹرز ڈگری ہولڈرز کیلئے چالیس ہزار نوکریاں فراہم کی جائیں گی جبکہ بیچلرز ڈگری والوں کو بھی چالیس ہزار نئی نوکریاں دینے کی تجویزدی گئی۔ بیس ہزار نوکریاں نیشنل انٹرنشپ پروگرام کے تحت فراہم کرنے کے مواقعوں کی تجاویز بھی دی گئیں۔ ادویات کے خام مال پر ڈیوٹی ٹیکس دس فیصد سے کم کر کے پانچ فیصد کرنے جبکہ درآمدات پر عائد ٹیکس بائیس اور انیس اعشاریہ پانچ فیصد سے کم کر کے سولہ فیصد کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ بجٹ تجاویز میں سگریٹ کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز بھی دی گئی