وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر کے دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے اراکین دست و گریباں ہو گئے۔

وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے جیسے ہی بجٹ تقریر کا آغاز کیا تو اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی شروع کردی اور وزیر خزانہ کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی جس پرپیپلز پارٹی کے اراکین نے حصار بنا لیا،کچھ اپوزیشن اراکین نے عبدالحفیظ شیخ پر بجٹ کی کاپیوں کے ٹکڑے اور چوڑیاں پھینکیں تاہم انہوں نے تقریر جاری رکھی اس دوران ارکان آپس میں گھتم گتھا ہو گئے،مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی اور شکیل اعوان،پیپلز پارٹی کے رکن جاوید وڑائچ اور دیگر اراکین سے دست و گریبان ہوگئے اور ایک دوسرے کو گھونسے مارے جس پر جھگڑا شدت اختیار کر گیا اورایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا،وفاقی وزراء قمر زمان کائرہ اور خورشید شاہ بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ پیپلز پارٹی کے اراکین نے صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم کی نشست کو بھی گھیرے میں لے لیا۔ بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان حکومت کے خلاف مسلسل شیم شیم کے نعرے لگاتے رہے انہوں نے مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مہنگائی، بے روزگاری سمیت حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے باعث وزیر خزانہ کو اپنی تقریر مختصر کرنا پڑی تاہم تقریر کے اختتام پر حکومتی اراکین نے ڈیسک بجائے جبکہ اپوزیشن ارکان اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئے۔