آرمی چیف جنرل راحیل شریف نےایک بار پھر واضح کردیا ہےکہ ڈرون حملےہماری خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں
پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملہ قومی سلامتی کے خلاف تھا، ہم نے ڈرون حملے کے خلاف سخت رد عمل ظاہر کیا،یہ حملے ہماری خودمختاری کے خلاف ہیں انہیں بند ہونا چاہیے۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی کی طرف گامزن ہے، پہلے ہی کہا تا کہ یہ دہشت گردی کے خاتمے کا سال ہے ضرب عضب کواسی برس مکمل کرنےکاعہدکررکھاہے، دہشتگردی کے واقعات سیکنڈز سے منٹوں،گھنٹوں،ہفتوں،مہینوں سےسالوں تک جاپہنچے، دہشت گردی کے خلاف99فیصد کامیابی حاصل کرلی ہے، جو ایک فیصد دہشت گردی رہ گئی ہے اسے بھی ختم کریں گے، دہشتگردی کا 100فیصد خاتمہ کر دیں گے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑے ہیں، دہشت گردی کی جنگ میں ناکامی کا کوئی آپشن نہیں، ہمیں قومی عزم کی ضرورت ہے، ہر صورت اس جنگ کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ہے، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جنوبی اورشمالی وزیر ستان میں تعمیر ترقی کا عمل جاری ہے، فاٹا کے لوگوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشت گرد کبھی واپس نہیں آئیں گے، فاٹا میں گورنس نظام وضع کیا جانا ضروری ہے۔۔ امن برقرار رکھنا اور تمام آئی ڈی پیز کی دوبارہ آبادکاری اولین ترجیح ہے، وہ روز صبح اپنی ٹیبل پر پہلی فائل آئی ڈی پیز کی دیکھتے ہیں، 56 فیصد آئی ڈی پیز کی واپسی مکمل ہو چکی ہے، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ ہر صورت مکمل ہو گا،امریکاسےایف16 کی فراہمی کیلیےایئر چیف کوششیں کر رہے ہیں۔۔۔ خدا کرے کہ ارض پاک پر اترے وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو۔۔۔ آرمی چیف سے صدر، چئیرمین سینیٹ ، سپیکر قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان اور دیگر ارکان پارلیمنٹ نے ملاقاتیں بھی کیں۔۔۔۔