چیمپئنز ٹرافی: پاکستان پہلی ٹرافی کا منتظر

آئی سی سی فل ممبران کے درمیان ناک آٹ ٹورنامنٹ کے طور پر شروع ہونے والے ایونٹ کا نام چیمپئنز ٹرافی ہو چکا لیکن پاکستان تمام ساتوں ایڈیشنز میں شرکت کے باوجود پہلی ٹرافی کی راہ دیکھ رہا ہے۔گرین شرٹس نے اگرچہ تین بار سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی جبکہ تین بار انھیں پہلے رانڈ سے ہی رخصت ہونا پڑا، ایونٹ کا آٹھواں ایڈیشن جمعرات سے برطانیہ میں شروع ہونے جارہا ہے، دنیا کی 8 بہترین ٹیموں کے درمیان ون ڈے میچز پر مشتمل اس ایونٹ کی شروعات 1998 میں ہوئی ، اسے ابتدا میں آئی سی سی ناک آٹ ٹورنامنٹ کا نام دیاگیا تھا، جسے ہر دو برس بعد منعقد کیا جاتا تھا تاہم 2002 میں اس کا نام تبدیل کرکے چیمپئنز ٹرافی رکھ دیاگیا۔ایونٹ میں شریک ٹیموں کی تعداد میں بھی وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی آتی رہی ہے، ابتدائی طور پر اس میں آئی سی سی کے فل ممبران کو شریک کیا گیا تھا، تاہم 2002 سے 2004 تک ایسوسی ایٹ ممالک کی ٹیموں کو بھی ہنر دکھانے کا موقع فراہم کیاگیا،2013 میں آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے اختتامی ایڈیشن بھی قرار دیا ۔تاہم جنوری 2014 میں ورلڈ کونسل نے اپنا ابتدائی فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اس کے انعقاد کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا،اب جمعرات سے انگلینڈ میں آٹھواں ایڈیشن منعقد ہونے جارہا ہے۔بھارت اور آسٹریلیا اب تک دو ، دو بار ٹرافی اپنے نام کرچکے ہیں، پاکستان اب تک تمام ایڈیشنز میں شریک رہا، ایونٹ میں پاکستان نے تین بار2000، 2004 اور2009 میں سیمی فائنل مرحلے تک رسائی حاصل کی جبکہ تین بار2002،2006 اور2013 میں قومی ٹیم کا سفر گروپ مرحلے تک محدود رہا تھا۔