تمباکو نوشی ہرسال 70 لاکھ اموات کا باعث ہے۔ عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی سے ہرسال 70 لاکھ افراد کی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے (ڈبلیوایچ او) کے مطابق تمباکو نوشی سے ہرسال 70 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور یہ تعداد 2000ءکے مقابلے میں دو گنا ہو چکی ہے ۔ ادارے نے ترقی پذیر ممالک پر سخت قانون سازی اور قواعد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 80 فیصد اموات ان ہی ممالک میں ہورہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ اس صدی کے آخر تک ایک ارب افراد تمباکو نوشی کی بھینٹ چڑھ جائیں گے جو ایک خوفناک رحجان ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی سربراہ مارگریٹ چین نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی ایک خطرناک عادت ہے جو امراضِ قلب سے لے کر پھیپھڑوں کے سرطان کی وجہ بھی ہے اور اطراف کے تمام افراد کو یکساں طور پر متاثر کرتی ہے۔دوسری جانب تمباکو نوشی غربت اور پسماندگی کی بنیادی وجہ ہے کہ کیونکہ سگریٹ نوش اپنی رقم کا ایک بڑا حصہ اس پر خرچ کرتے ہیں اور اس سے وابستہ بیماریوں پر بھی بجٹ کا بڑا حصہ خرچ ہوجاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ تمباکو نوشی سے ہونے والے صحت کے نقصانات پر پوری دنیا کے لوگ 15 کھرب ڈالر کے برابر رقم خرچ کررہے ہیں جو عالمی جی ڈی پی کا دو فیصد ہے۔