گیارہ بجے بتائیں گے کہ فیصلہ سنانا ہے یا محفوظ کرنا ہے، جسٹس عمر عطا بندیال کے ریمارکس۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطا بنديال كى سربراہى ميں 3 ركنى بينچ نے خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر عثمان ڈار کے وكيل نے دلائل میں کہا کہ خواجہ آصف وفاقى وزير ہوتے ہوئے غير ملكى كمپنى ميں ملازمت كرتے رہے، ان کا یہ اقدام مفادات كا اقدام ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ كيا مفادات كے ٹكراؤ سے نا اہلى ہو سكتى ہے، دنيا ميں مفادات كے ٹكراؤ پر بہت بحث ہوئى، امریکی صدر ٹرمپ كى بيٹى حكومتى معاملات ميں ذمہ دارياں سر انجام ديتى ہے اور ان کا داماد اپنا كام كرتا ہے لہذا كيا مفادات كے ٹكراؤ پر نا اہلى ہونى چاہيے يا عوامى عہدے داروں كو وارننگ دى جائے۔