لاہور ہائیکورٹ نے کاغذات نامزدگی میں ترمیم کالعدم قراردے دی
کاغذات نامزدگی میں ترمیم کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی،، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی میں ترمیم کردی ہے جس کے تحت امیدوا اہنے اثاثے, آفشور کمپنیاں اور مقدمات کو ظاہر کرنے کا پابند نہیں. نئے کاغذات کے مطابق امیدوار دہری شہریت اور ٹیکس کے معاملات بھی ظاہر کرنے کا پابند نہیں اس طرح عملا آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کو غیر موثر کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ کاغذات نامزدگی میں تبدیلی الیکشن کمیشن کر سکتا ہے مگر پارلیمنٹ نے یہ ترمیم کر کے اپنی حدود سے تجاوز کیا لہذا عدالت کاغذات نامزدگی میں ترمیم کالعدم قرار دے . الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار نے جو آئینی نکات اٹھائے وہ درست ہیں. عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پارلیمنٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی میں کی گئی ترمیم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ وہ نئے قانون کے مطابق دوبارہ کاغذات نامزدگی بنائے ۔