پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے باوجود مہنگائی میں اضافہ
حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے باوجود عوام کو روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں ریلیف نہ مل سکا۔ وفاقی ادارہ شماریات کے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ مئی میں مہنگائی کی شرح صفر اعشاریہ تین فیصد اضافے کے ساتھ آٹھ اعشاریہ دو فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔اسلام آباد میں وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کیئے گئے مہنگائی کے ماہانہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ماہ مئی میں مہنگائی میں 0.32 فیصد اضافہ کے ساتھ مہنگائی کی سالانہ شرح 8.22 فیصد ہوگئی۔ رواں مالی سال جولائی تا مئی 11 ماہ میں مہنگائی کی اوسط شرح 10.94 فیصد رہی۔گزشتہ ایک ماہ میں چکن 41.46 فیصد مہنگا ہوا ایک ماہ میں آلو 31 فیصد، پھل تقریبا 10 فیصد مہنگے ہوئے گزشتہ ماہ دودھ 4.63 فیصد، کپڑے 4 فیصد، مصالحہ جات 3.71 فیصد مہنگے ہوئے ایک ماہ میں پیاز 23.35 فیصد، سبزیاں 19.62 فیصد، انڈے 18.74 فیصد سستے ہوئے۔گزشتہ ماہ موٹر فیول 13.43 فیصد سستا ہوا ایک ماہ میں ٹماٹر 7.74 فیصد، دال چنا 7.25 فیصد اور دال مسور 4 فیصد سستی ہوئی۔ ماہرین معاشیات کے مطابق حکومت کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات اور ٹیکس کی مد میں دیا جانے والا ریلیف عوام کو مکمل طور پر منتقل نہیں ہوا یہی وجہ ہے کہ مہنگائی کی شرح میں مستقل مزاجی سے اضافہ جاری ہے۔