پنجاب تیانجن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی لاہور کاطلباءکے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ
لاہور:- پنجاب تیانجن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی لاہور کاطلباءکے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہونے لگا، 5سالہ ڈگر ی کو غیر قانونی طور پر 4سالہ ”بی ٹیک“ جس کاپاکستان میں کوئی وجود نہیں میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جن طلباءنے 2018ءمیں شعبہ آرکیٹکچر میں پانچ سالہ ڈگری کے لیے داخلہ لیا تھا، انہیں تین سال بعد بتایا گیا کہ انہیں 5سالہ آرکیٹکچر کی ڈگری کے بجائے، دوسری 4سالہ بی ٹیک کی ڈگری جاری کی جائے گی۔ اس کے علاوہ طلباءنے جب ادارہ ہذا میں داخلہ لیا تھاتو اُس وقت پراسپیکٹس پر بھی دس سمسٹر اور پانچ سالہ ڈگری پروگرام لکھا ہوا تھا، لیکن تین سال گزرنے کے بعد طلباءکو کہا گیا کہ اُنہیں 4سالہ ڈگری میں داخلہ دیا گیا ہے۔ اس لیے انہیں آرکیٹکچر کی ڈگری نہیں دی جا سکتی، جو کہ طلباءکے مطابق سراسر زیادتی اور طلباءکے تین قیمتی سال ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ طلباءنے اس پر یونیورسٹی انتظامیہ سے احتجاج بھی کیا لیکن اُن کی شنوائی نہیںہوئی۔ طلبہ اور والدین کا کہنا ہے کہ اُنہیں 5سالہ آرکیٹکچر کی ڈگری (جس میں داخلہ دیا گیا تھااور بھاری فیسیں وصول کی گئیں تھیں) اُسی ٹریک کے مطابق پڑھایا جائے اور اُسی کونسل”پاکستان کونسل آف آرٹیکچراینڈٹاﺅن پلانرز“ سےمنظورشدہ ڈگری دی جائے۔ طلبہ اور والدین اس حوالے سے گورنر پنجاب، منسٹری آف ایجوکیشن، چیئرمین ایچ ای سی، پی ایچ ای سی(پنجاب ہائیرایجوکیشن کمیشن)، انڈسٹریل منسٹرز، چیئرمین ٹیوٹا،چیئرمین پی اینڈ ڈی اور وائس چانسلر آف پی ٹی یو ٹی کو بھی خط لکھ کر اپنے مطالبات سے آگاہ کر چکے ہیں، لیکن اس کے باوجود کسی فورم سے شنوائی نہیں ہو سکی۔ لہٰذاطلباءکا مزید کہنا ہے کہ اگر اُن کے جائز مطالبات نہ مانے گئے تووہ پرزور احتجاج کریں گے اور دوسرے مرحلے میں یونیورسٹی کا گھیراﺅ کریں گے۔ اور اگر پھر بھی مطالبات نہ مانے گئے تو وہ پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر کا گھیراﺅ بھی کریں گے۔ لہٰذاحکام بالا سے اپیل ہے کہ وہ طلبہ کے قیمتی سالوں کو ضائع ہونے سے بچائیں اور اُن کا مستقبل جو داﺅ پر لگ چکا ہے کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔