حکمران کے سوتیلے بھائی کا قتل،2 خواتین پر فرد جرم عائد
ملائیشیا میں حکام نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کم جونگ نام کی ہلاکت میں ملوث دو خواتین پر ان کے قتل کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ویتنام سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ ڈوان تھی ہاونگ اور انڈونیشیا کی 25سالہ سیتیی ایسیاہ نے مبینہ طور پر 13فروری کو کوالالمپور کے ہوائی اڈے پر کم جونگ نام کے چہرے پر ایک اعصاب شکن کیمیکل لگا دیا تھا جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔ان دونوں خواتین کو ملائیشیا کے دارالحکومت میں پولیس کے خصوصی دستوں کی حفاظت میں عدالت میں لایا گیا۔ملائیشیا کے اٹارنی جنرل محمد اپندی علی کے مطابق اگر یہ دونوں قصوروار پائی گئیں تو انھیں موت کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔عدالت میں جب انھیں الزام پڑھ کر سنائے گئے تو ڈوان تھی ہیونگ نے کہا کہ میں الزامات سمجھتی ہوں لیکن میں قصوروار نہیں ہوں۔کم جونگ نام شمالی کوریا کی حکومت کے ناقد تھے اور عام خیال یہی ہے کہ شمالی کوریا اس حملے کے لیے ذمہ دار ہے تاہم وہ اس الزام سے انکار کرتا ہے۔دو ملزمان 13 اپریل کو دوبارہ عدالت میں پیش ہوں گی جب استغاثہ ان کے خلاف عدالتِ عالیہ میں مشترکہ طور پر مقدمہ چلانے کی درخواست کرے گا۔اس قتل کے سلسلے میں ملائیشیا نے جن دس مشتبہ افراد کی شناخت کی ہے ان میں سے بعض کا تعلق کوالالمپور میں شمالی کوریا کے سفارت خانے سے ہے جبکہ ایک کا تعلق ملائیشیئن ایئر لائنز سے ہے۔جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اس میں کم از کم چار شمالی کوریا کے جاسوس ملوث ہوسکتے ہیں۔حکام کے مطابق کم جونگ نام کی ہلاکت اعصاب شکن زہریلے مادے سے کیے جانے والے حملے کے بعد 15 سے 20 منٹ کے اندر ہوئی تھی۔خیال رہے کہ وی ایکس ایک غیر معمولی تباہ کن کیمیائی ہتھیار ہے اور اس کا ایک قطرہ بھی انسانی جلد پر گرنے سے انسان مر سکتا ہے۔ یہ کیمیکل جلد کے راستے انسانی جسم میں داخل ہو کر نظامِ اعصاب کو تباہ کر دیتا ہے۔