اقتصادی تعاون تنظیم کاسربراہی اجلاس کامیابی سے ختم
اقتصادی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس اسلام آباد میں کامیابی سے ختم ہوگیا۔وفاقی دارالحکومت کو اجلاس میں شریک مہمانوں کی قدآدم تصاویر، خیر مقدمی بینروں، پھولوں اور برقی قمقموں سے سجایا گیاتھا۔کانفرنس کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ وفاقی دارالحکومت اورراولپنڈی میں بدھ کو مقامی تعطیل رہی۔دشمنوں کو سبکی کا سامنا ثابت ہوگیا،پاکستان تنہا نہیں ہے۔اسلام آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس ختم ہوگیا۔بدھ کو کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اسے کے بعد پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا ۔اجلاس شروع ہونے سے قبل وزیراعظم نے اجلاس میں آئے مہمانوں سے مصافحہ کیا اور ان کا پاکستان آمد پر شکریہ بھی ادا کیا ۔تیرہویں اجلاس کا موضوع علاقائی خوش حالی کے لئے رابطے تھے جس کی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تناظر میں خصوصی اہمیت ہے۔ اجلاس میں رکن ممالک توانائی، بنیادی ڈھانچے، ٹرانسپورٹ اور تجارت کے شعبوں میں علاقے کے اندر اور مختلف خطوں کے درمیان رابطے بڑھانے پر خصوصی توجہ دی گئی ۔سربراہ اجلاس میں اسلام آباد اعلامیہ اور اقتصادی تعاون تنظیم کے وژن 2025 کی منظوری دی گئی جسے وزرا کی کونسل منظور کرچکی ہے جو اقتصادی تعاون اور روابط بڑھانے کیلئے ایک لائحہ عمل پر مشتمل رہا۔یاد رہے کہ پاکستان، ایران، ترکی، افغانستان، ترکمانستان، کرغیزستان ،ازبکستان، قازقستان، تاجکستان اور جمہوریہ آذربائیجان ای سی او کے رکن ممالک ر ہیں جبکہ روس اورچین بطورمبصراجلاس میں شریک تھے۔