سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستان کی جیت ہے: فیصل جاوید خان
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ معزز عدالت نے مختصر رائے دے دی ہے، تفصیلی فیصلہ بھی جلد آجائے گا، آئین کے اندر سینیٹ انتخابات کا طریقہ کار نہیں دیا گیا، عدالت سے آرٹیکل 226 کی تشریح مانگی تھی۔انہوںنے کہا ہے کہ آج سے پہلے سینیٹ الیکشن پر اتنی تفصیلی گفتگو نہیں ہوئی، پہلے کروڑوں روپے خرچ کرکے ووٹ خریدے جاتے تھے، ماضی میں سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا رہا، اپوزیشن ضمیر کا سودا کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی حتمی چیز نہیں، یہ تاقیامت سیکرٹ نہیں رہ سکتی، اٹارنی جنرل اور ان کی ٹیم نے زبردست دلائل دیئے۔ فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ عمران خان شفافیت چاہتے ہیں، اپوزیشن دو نمبری چاہتی ہے، عمران خان سینیٹ کے انتخابات میں کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے پیسے لینے پر اپنے 20 ایم پی ایز کو فارغ کیا، آئین کہتا ہے انتخاب شفاف صاف ہوں، آئین سازی پارلیمنٹ کرتی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے ایم پی اے بہت زبردست ہیں، اپوزیشن کے چہرے پر بوکھلاہٹ ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ خفیہ رائے شماری تا قیامت نہیں ہے، پارٹیوں کی تناسب کے حساب سے نمائندگی ہوگی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے سنا دی ، سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ سینٹ الیکشن آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت ہونگے، اور الیکشن کیلئے خفیہ ووٹنگ ہوگی۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا، الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کیلئے تمام اقدامات کر سکتا ہے، انتخابی عمل سے کرپشن ختم کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، تمام ادارے الیکشن کمیشن کےساتھ تعاون کے پابند ہیں۔