لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے تعداد میں مزید اضافہ
لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبا بڑھنے لگی ہے اور بچوں اور خواتین سمیت اٹھاون افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق کی جاچکی ہے۔سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے ترجمان ڈاکٹر سکندر میمن کے مطابق رتوڈیرو اسپتال اور دو متاثرہ گاوں میں چار روز سے لگے کیمپوں میں دو ہزار افراد کی اسکریننگ ہوئی ہے، ان میں سے اٹھاون افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔واضح رہے گذشتہ روز لاڑکانہ پولیس نے ایک ہی سرنج پندرہ سے زائد بچوں پر استعمال کرنے والے سفاک ڈاکٹر کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کا کلینک بھی ایچ ایس سی سی کے مطابق رجسٹرڈ نہیں ہے۔اس سے قبل پچیس اپریل کو اب تک نیوز نے خبر نشر کی تھی ،جس میں لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں پانچ بچوں میں ایڈز کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ پندرہ بچوں کے نمونے ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص کیلئے بھیجے گئے تھے۔پولیس کا موقف ہے کہ ایک ہی انجیکشن کے استعمال سے بچوں میں ایڈز پھیلا جبکہ سرنج کے استعمال سے بچوں کی ایچ آئی وی رپورٹ پازیٹو آئی۔دوسری جانب لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیرو میں بچوں سمیت چونتیس افراد کو ایڈز میں مبتلا کرنیوالے گرفتار ڈاکٹر مظفر گھانگرو نے الزامات مسترد کردیئے ہیں۔ڈاکٹر مظفر کا کہنا ہے اسے نہیں معلوم تھا کہ وہ خود ایڈز کا شکار ہے،اگر علم میں ہوتا تو بچوں کا علاج نہ کرتا ، گرفتار ڈاکٹر کے مطابق محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے حکام اپنی نااہلی چھپانے کیلئے اس پر الزام لگارہے ہی۔