وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایف ایم پورٹل کا افتتاح کر دیا
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر ملک کے آئین میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تو قانون میں کیوں نہیں کی جاسکتی، قوم کی بہتری کے لیے جہاں قانون سازی یا رولز پر نظر ثانی کرنی پڑی ہم کرجائیں گے،85 ممالک کے ساتھ ورچوئل لنک کے ذریعے منسلک ہیں، 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی اثاثہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے VISION FO کے تحت ایف ایم پورٹل کا افتتاح کر دیا ۔ ایف ایم پورٹل کا آغاز 187 ممالک میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے آسانی اور سہولت پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے مسائل کے فوری حل، تاثرات، شکایات اور تجاویز کیلئے اس پورٹل کو بروئے کار لا سکیں ۔ یہ پورٹل وزیر اعظم عمران خان کے ویژن اور وزیر خارجہ کے ڈیجیٹل ڈپلومیسی ایجنڈے اور پبلک ڈپلومیسی انیشی ایٹو کے مطابق شروع کیا گیا ہے۔ اس ایپ کو نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے پرائم منسٹرز پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کی مدد سے تیار کیا ہے۔ایف ایم پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سروسز کی فراہمی میں بہتری لانے کے لیے دفتر خارجہ میں کیے گئے اصلاحاتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی-جن میں ذیل اقدامات شامل ہیں: دستاویزات کی تصدیق کیلئے معیاری طریقہ کار کا آغاز ،جعلسازی کے امکانات کو کم کرنے کے لیے QR کوڈ، ڈیجیٹل سسٹم کا آغاز ،پاکستان کے اندر کورئیر سروسز کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق، مشنز کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پاور آف اٹارنی کی آن لائن تصدیق، اوورسیز پاکستانیوں کو جانشینی کے سرٹیفکیٹ اور انتظامی خطوط کے اجراءکے لیے بیرون ملک 16 مشنز میں نادرا کا¶نٹرز کے قیام کا منصوبہ ہے ۔دفتر خارجہ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، سندھ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے پولیس محکموں کے ساتھ بھی مشاورت کر رہا ہے تاکہ پنجاب اور آئی سی ٹی پولیس کے مطابق پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ کے اجراءکو ڈیجیٹل بنایا جا سکے ،مزید برآں، اب تک 14 مشنز کو پنجاب لینڈ ریکارڈ سسٹم کے ''میوٹیشن'' اور ''رجسٹریشن'' دستاویزات کے ڈیجیٹل ریکارڈ تک رسائی دی جا رہی ہے۔ ایف ایم کے ڈیجیٹل ڈپلومیسی ایجنڈے کے تحت، پچھلے سال وزیر خارجہ نے ''ایف ایم ڈائریکٹ ایپ'' کا آغاز کیا ۔ ریاض میں پاکستانی سفارت خانہ اور جدہ میں ہمارے قونصلیٹ نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ایک اینڈرائیڈ ایپ ''Pakistan in KSA'' لانچ کی ہے۔ اسی طرح، عمان اور کویت میں ہمارے مشنز کی طرف سے سفارت خانے کے پورٹل ایپس کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ساتھ روابط کو بڑھایا جا سکے۔ دبئی میں پاکستان کے قونصلیٹ نے دبئی اور گردونواح میں مقیم پاکستانیوں کو مختلف خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک اینڈرائیڈ ایپ ''Pak In Dubai'' بھی لانچ کی ہے۔ میری ہدایت پر، تمام مشنز اپنی اپنی کمیونٹیز کے پاکستانی ممبران کے ساتھ، ماہانہ ای کچہریوں کا انعقاد کر رہے ہیں، آج مجھے یہ بتاتے ہوئے مسرت محسوس ہو رہی ہے کہ پاکستان کے تمام 114 مشنز، آن لائن جڑے ہوئے ہیں اور ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر فعال اور متحرک ہیں ، وزیر خارجہ نے اس ایپ کی تیاری میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور پرائم منسٹرز پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کی معاونت کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور اسے اہم قومی خدمت قرار دیا سیکرٹری خارجہ سہیل محمود،اسپیشل سیکرٹری رضا بشیر تارڑ، وزارتِ خارجہ اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سینیئر افسران بھی اس تقریب میں شریک ہوئے فارن منسٹر پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقصد صرف یہ ہے کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں تک اپنی رسائل بڑھا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 85 ممالک کے ساتھ ورچوئل لنک کے ذریعے منسلک ہیں، 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی اثاثہ ہیں اور آج ان کی قوت یہ ہے کہ وہ پاکستان کی برآمدات سے زیادہ زرمبادلہ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں سہولیات فراہم کرنے میں حکومت ناکام ہوتی ہے تو یہ مایوس کن صورتحال ہوگی، پورٹل کا مقصد عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں اپنی سوچ اور رویہ پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور یقینا لوگ بہت اچھا کام بھی کرتے ہیں، سفارتکار کا رو ں کا مقامی کمیونٹی کے ساتھ رویہ جانچنے کے لیے اے سی آر میں بھی ایک کالم ہونا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ، یو اے ای سمیت دیگر ممالک میں متعدد پاکستانی موجود ہیں ان تک سفارتکار کی ظاہری طور پر رسائی ممکن نہیں ہے لیکن اب ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے یہ ممکن ہوسکتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہر حکومت کی کچھ ترجیحات ہوتی ہیں اور ہماری ترجیح اوورسیز پاکستانیوں کی رسائی حاصل کرکے ان کے مسائل کو دور کرنا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق شاہ محمود قریشی کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب 29 اکتوبر کو گزشتہ کو اسٹیٹ بینک کے مطابق دو ہفتوں کے دوران ایس بی پی کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریبا 2 ارب ڈالر کمی کے بعد 17 ارب 14 کروڑ 60 لاکھ ڈالر پر پہنچ گئے۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی تھی جس کے بعد 2 ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مجموعی طور پر ایک ارب 94 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی دیکھی گئی۔