جان نکال لیتے تو پروا نہ تھی لیکن تشدد کرنے والوں نے عزت پر ہاتھ ڈالا: اعظم سواتی

پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے خود پر زیر حراست ہونے والے تشدد کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کرنے والے میری جان نکال لیتے تو پروا نہیں تھی لیکن میری عزت پر ہاتھ ڈالا گیا، چیف جسٹس مستقبل میں اس طرح کی بدسلوکی سے شہریوں کو بچانے کے لیے اس واقعے کی تحقیقات کریں۔گزشتہ ماہ کے شروع میں مسلح افواج کے خلاف متنازع ٹوئٹ کرنے پر درج کیے گئے مقدمے میں گرفتار کیے گئے اعظم سواتی نے یہ مطالبہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔اپنی گرفتاری کے بعد سے ہی اعظم سواتی الزام لگاتے رہے ہیں کہ انہیں برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کے پیچھے 2 فوجی اہلکاروں کو قرار دیا اور ان کے نام لیے، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھی ان کے ساتھ پریس کانفرنس میں اعظم سواتی پر ہونے والے تشدد کی مذمت کی تھی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے بھی اس کی مذمت کی تھی۔