سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بلدیاتی آرڈیننس پربحث کے دوران ایوان مچھلی بازاربن گیا، اپوزیشن جماعتوں نے الگ سے نشتیں الاٹ نہ کرنے پراسپیکرکے ڈائس کے سامنے دھرنا دیا۔
سپیکرنثاراحمد کھوڑوکی زیرصدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان سیاہ پٹیاں باندھ کرشامل ہوئے جنہوں نے بلدیاتی آرڈیننس پیش ہونے پر شدید احتجاج کیا۔ بلدیاتی آرڈیننس پربحث کے دوران ایوان مچھلی بازارکا منظرپیش کرنے لگا، مسلم لیگ فنکشنل، قاف لیگ، نیشنل پیپلزپارٹی اور اے این پی نے سپیکرکے ڈائس کے سامنے دھرنا دیا۔ چاروں جماعتوں کے ارکان اسپیکر سے اپوزیشن نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔ اس موقع پررکن اسمبلی جام مدد علی نے کہا کہ دس روز قبل استعفے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو بھجوادیے تھے انہیں چاہیے تھا کہ استعفے گورنرسندھ کوبھجوائیں۔ انہوں نے کہا کہ استعفوں کی کاپی گورنر کو بھجوادی ہے اب وہ قبول نہیں کرتے توہم کیا کریں۔ اس پر پیر مظہر الحق نے کہا کہ استعفوں کی کاپی گورنر کوبھجوادی گئی ہے، ایوان میں شور شرابا ہوتا رہا جبکہ اسپیکر ارکان کو چپ کرانے کی کوشش کرتے رہے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پربلدیاتی آرڈیننس کیخلاف ممکنہ مظاہروں کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی ہے۔