پاکستان سمیت دنیا بھر میں معمر افراد کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے چودہ دسمبر انیس سو نوے کو بزرگ شہریوں کے حوالے سے قرارداد منظور کی جس کے بعد ہر سال بزرگ شہریوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔عالمی سطح پر ساٹھ سال سے زائد عمر افراد کی تعداد میں ہر ماہ دس لاکھ کا اضافہ ہورہا ہے اور اس وقت دنیا کی دس اعشاریہ آٹھ فیصد سے زائد آبادی بزرگوں پر مشتمل ہے۔ انیس سو پچاس میں صرف تین ممالک کی عمر رسیدہ آبادی ایک کروڑ سے زائد تھی جن میں چین، بھارت اور امریکا شامل تھے، جبکہ دو ہزار نو میں ایسے ممالک کی تعداد بارہ ہو گئی جہاں عمر رسیدہ آبادی ایک کروڑ سے زائد تھی۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بزرگوں کے معیارِ زندگی کے حوالے سے بہترین ملک سویڈن ہے جبکہ پاکستان بدترین ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔ دنیا میں بزرگوں کی معاشی بدحالی و تنزلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پانچ میں سے صرف ایک ساٹھ سال سے زائد عمر شخص کو پینشن کی سہولت حاصل ہے۔ سینئر سٹیزن کے حالات خواہ کیسے ہوں انہیں پورا کرنے اور حل کرنے کا پورا فریضہ حکومت اور معاشرہ دونوں کا ہی لازمی فرض ہے۔