بنی گالہ تجاوزات کیس: عمران خان نے بنی گالہ تعمیرات کے حوالے سے کیا اقدامات کیے؟, عمران خان سب سے پہلے اپنا گھر قانون کے دھارے میں لائیں، چیف جسٹس
سپریم کورٹ بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سروے آف پاکستان نے کورنگ نالہ کا سروے کرکے رپورٹ دی ہے، کورنگ نالے پر لوگوں نے تجاوزات قائم کر رکھی ہیں، عدالت حکم دے تو کورنگ نالے سے تجاوزات کا خاتمہ کریں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ نالے سے تجاوزات ختم کس نے کرنی ہے۔عمران خان اس وقت وزیراعظم ہیں، عمران خان نے اسی عدالت عظمی کو خط لکھ کر معاملہ پر نوٹس لینے کی استدعا کی تھی، نوٹس لینے پر معلوم ہوا کہ بنی گالہ میں تجاوزات کی بھرمار ہے۔علاقہ کا گندہ پانی راول ڈیم میں جا رہا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ بوٹینکل گارڈن کے گرد دیوار بنانے کا بھی مسئلہ ہے ایک اہم مسئلہ کورنگ نالے کے اطراف قبضے کا ہے۔ وزیر اعظم اپنا گھر بھی ریگولر کریں اور دوسروں کے بھی کرائیں۔ جو قانونی جرمانہ ادا کرنا چاہیے وہ کیا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کام تو حکومت نے کرنا ہے، عدالت نے کورنگ نالہ پر تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ نالے کے ارد گرد تجاوزات کو ختم کیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے اپنی گھر کے این او سی کا بھی تنازع تھا، عمران خان سب سے پہلے اپنا گھر قانون کے دھارے میں لائیں۔سب سے پہلا جرمانہ عمران خان کو ادا کرنا ہوگا۔ عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ وزیراعظم بنی گالہ کے حوالے سے تین اجلاس منعقد کر چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جمعہ تک آگاہ کریں بنی گالہ کے حوالے سے کیا فیصلہ کیا گیا، رواں ہفتے ہی حکم جاری کرکے کیس نمٹا دیں گے، کیس کی آئندہ سماعت جمع کے روز ہو گی۔