سپریم کورٹ، اٹارنی جنرل کی عدم پیشی، بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی دس اپریل تک ملتوی ۔

بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس انور ظہير جمالی کی سربراہی ميں جسٹس اعجازافضل اور جسٹس اطہر سعيد پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل طارق جہانگیری نے عدالت میں اٹارنی جنرل کی جانب سے فرد جرم کی کارروائی معطل کرنے کی درخواست کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سپریم کورٹ کوئٹہ برانچ رجسٹری میں رواں ہفتے اہم مقدمات کی سماعت کررہا ہے اور اٹارنی جنرل عدالتی نوٹس پر وہاں موجود ہیں اس لیے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی میں پیش نہیں ہوسکتے۔ اس موقع پر بابراعوان کے وکیل علی ظفرايڈووکيٹ کا کہنا تھا کہ فرد جرم عائد ہوتے وقت اٹارنی جنرل کی موجودگی قانونی تقاضا ہے،عدالت کو پراسیکیوشن کا تاثرنہیں دینا چاہییے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اٹارنی جنرل کی غیر موجودگی میں توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھانا مناسب نہیں ہوگا۔ علی ظفر نے عدالت سے دو ہفتوں کی مہلت طلب کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعوان آئندہ ہفتے ملک میں موجود نہیں ہوں گے جس پر جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ایک ہفتے کی مہلت دے سکتی ہے۔عدالت نے ایک بار پھر بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ملتوی کرتے ہوئے فرد جرم عائد کرنے کے لیے دس اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔ اس سے قبل بابر اعوان کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث بیس مارچ کو ان پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔