پٹھان کوٹ حملہ کی تحقیقات کیلئے پاکستان کی جانب سے بنائی گئی جوائنٹ ایکشن کمیٹی ستائیس مارچ کو بھارت پہنچی تھی، سی ٹی ڈی ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل آئی جی محمد طاہر رائےکی سربراہی میں پانچ رکنی ٹیم نے بھارت کےتحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کا دورہ کیا، عینی شاہدین کے بیانات قلمبندکئے، پٹھان کوٹ ایئربیس کا دورہ اور ایس پی سلویندر سنگھ سے بھی ملاقات کی۔۔
پاکستانی ٹیم کو اپنی تحقیقات کےدوران عدم تعاون کا سامنا رہا،بھارتی حکام نے ہرموقع پر ٹال مٹول سے کام لیا، پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کی ایئربیس میں رسائی صرف مخصوص جگہوں تک ہی محدود رکھی، جبکہ عینی شاہدین کے بیانات قلمبندکرنے کے دوران بھی بھارتی حکام پاکستانی ٹیم کو ٹوکتے رہے، پاکستانی ٹیم نے جب حملے سے قبل کی انٹیلی جنس رپورٹ مانگی تو بھارتی حکام نے وہ بھی دینے سے انکار کردیا، ان تمام ترمشکلات کےبعدپٹھان کوٹ پر پاکستان کی کوششیں متاثرہونے کےخدشات بھی پیدا ہوچکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی ٹیم نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں، جبکہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو پٹھان کوٹ واقعہ میں ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کے ڈی این اے رپورٹ فراہم کردی گئی ہے،
پاکستانیJITنےپٹھان کوٹ حملہ پر بھارت میں اپنی تحقیقات مکمل کرلیں
Apr 02, 2016 | 17:14