ملالہ یوسفزئی چار روز پاکستان میں قیام کے بعد واپس برطانیہ روانہ ہوگئیں
سوات کی گل مکئی چار روزہ مختصر قیام کے بعد واپس برطانیہ چلی گئیں،، ملالہ یوسفزئی بے نظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے روانہ ہوئیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے،،، ملالہ یوسف زئی ساڑھے پانچ برس بعد 29اپریل کو والد ضیاء الدین یوسف زئی، دیگر اہل خانہ اور سی ای او ملالہ فنڈ فرح محمد کے ہمراہ وطن واپس آئی تھیں۔ انہوں نے اپنے پاکستان کے دورے کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت اہم شخصیات سے ملاقات کی، جبکہ اپنے آبائی علاقے سوات کا دورہ بھی کیا۔ اسلام آباد نجی ہوٹل میں ان کے اعزاز میں تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا،، اپنے خطاب میں ملالہ یوسف زئی آبدیدہ نظر آئیں، انہوں نے ملک میں بچوں کی تعلیم پر زور دیا۔ 12 جولائی 1997ء کو سوات کے علاقے منگورہ میں پیدا ہونے والی ملالہ یوسف زئی پر 9 اکتوبر 2012 ء کو اسکول سے واپسی کے دوران دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا،جس میں وہ شدید زخمی ہوئیں، انہیں علاج کے لئے پہلے پشاور اور بعد ازاں برطانیہ منتقل کردیا گیا تھا۔ انہیں 2014ء میں صرف 17 سال کی عمر میں امن کا نوبل انعام ملا۔ ملالہ یوسف زئی مسلسل 3 سال دنیا کی بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل رہیں جبکہ ان کو کینیڈا کی اعزازی شہریت بھی دی جاچکی ہے ،انہیں عالمی سطح پر 40 سے زائد ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔