پاکستان کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں غیرقانونی تبدیلی کے حالیہ بھارتی اقدام کی شدید مذمت
پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں غیرقانونی تبدیلی کے حالیہ بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ایک بیان میں کہا کہ نام نہاد جموں و کشمیر تنظیم نو حکم نامہ 2020بھارت کی جانب سے ایک اور غیرقانونی اقدام ہے جس کے ذریعے ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کرکے مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیر یوں کو آباد کیاجائے گا۔ یہ چوتھے جنیواکنونشن سمیت عالمی قانون کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ بھارتی اقدام گزشتہ سال پانچ اگست سے جاری بھارت کے غیرقانونی اوریکطرفہ اقدامات کا تسلسل ہے، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں ، پاک بھارت دوطرفہ معاہدوں اور انسانی روایات کے بھی منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں نے اس نئے قانون کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرا ر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو اس بھارتی اقدام کا فوری نوٹس لیتے ہوئے بھارت کو مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی سے روک کراسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر جواب دہ ٹھہرانا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت اور آزادی کا پیدائشی حق دینے سے اس کے انکار کو اجاگر کرتا رہے گا