جب جدوجہد کی جاتی ہے تو ہر بات ذہن میں رکھی جاتی ہے پھرچاہے وہ جیل ہو یا کچھ اور۔ طلال چودھری
سپریم کورٹ کےباہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری کا کہنا تھا کہ ہمیشہ اداروں عزت کی بات کی ہے، پر سب سے پہلے ووٹ کی عزت کی بات کی ہے، ہم نے پارلیمنٹ کی عزت کی بات کی ہے،طلال چودھری کا کہنا تھا کہ جب جدوجہد کی جاتی ہے تو ہر بات ذہن میں رکھی جاتی ہے پھرچاہے وہ جیل ہو یا کچھ اور،میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک بولے کہ طلال چودھری نے کورٹ کے سامنے جو بھی اپنا معاملہ پیش کیا، ہمیں امید تھی انہیں سزا نہیں ہوگی،لیکن عدالت نے طلال چودھری کو سزا دی ،، فیصلے کو تسلیم کرنے کے سوال پر مصدق ملک نے جواب دیا کہ عدالت کا فیصلہ ہے اسے تسلیم کرنے یا نہ کرنے سے کیا ہوگا، نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کے سوال پر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ جی بالکل نظر ثانی کی درخواست دائر کریں گے،طلال چودھری کا موقف بہت کلیئر ہے وہ اپنے وکلاء سے مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کریں گے۔
مسلم لیگ ن نہ پہلے قابل قبول تھی اور نہ انتخابات کے بعد قبول ہے۔ طلال چوہدری
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری کا کہنا تھا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے ،عدلیہ کے وقار اور عدل کے وقار میں اضافہ اس وقت ہوگا جب ائین توڑنے والوں کے خلاف عدالت فیصلہ کرے گی، پھر پاکستان میں عدل کا بول بالا ہوگا، طلال چودری کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے بعد یہ تاثر پھر سے مضبوط ہوا ہے کی مسلم لیگ نون نہ انتخابات سے پہلے قبول تھی اورنہ انتخابات کے بعد قبول ہے،اگراس فیصلے سے عدالت کے وقار اور عزت میں اضافہ ہوا ہے تو وہ اس فیصلے کو قبول کرتے ہیں طلال چوہدری کا کہنا تھا کے میرے مخالفین کو بھی اس کیس سے بہت فائدہ ہوا ہے، مخالفین کہتے تھے یہ نااہل ہو جائے گا اسے ووٹ نہ دیا جائے