طلبہ مارچ کے شرکا کے خلاف ایف آئی آر پر پی پی، ن لیگ کا ردِ عمل
لاہور: طلبہ مارچ کے منتظمین اور شرکا کے خلاف لاہور پولیس کی جانب سے ایف آئی آر پر مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ردِ عمل دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یہ ایف آئی آر واپس لی جائے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان ن لیگ مریم اورنگ زیب نے وزیر اعظم عمران خان کے طلبہ تنظیموں سے متعلق ٹویٹ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ طلبہ اور اساتذہ کے خلاف ایف آئی آر واپس لینے کا حکم دیا جائے، گرفتار افراد رہا کیے جائیں، طلبہ اور اساتذہ کے خلاف کارروائیاں بند کی جائیں۔ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ طلبہ اور اساتذہ کا اظہار رائے کا حق سلب کرنا آمرانہ رویہ ہے، حکومتی ٹیم ہر اختلافی آواز بند کر رہی ہے، وزیر اعظم کے ٹویٹر اور حکومتی عمل میں تضاد پایا جاتا ہے، پر امن طلبہ اور اساتذہ پر جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔ دوسری طرف پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے طلبہ مارچ کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر کی مذمت کی ہے، انھوں نے کہا کہ پر امن مارچ کے طلبہ کے خلاف مقدمے کا اندراج ریاستی جبر ہے، حکومت فوری طور پر مارچ منتظمین پر درج ایف آئی آر واپس لے، ترقی پسند طلبہ کے مارچ سے رجعت پسند قوتیں بوکھلا گئی ہیں۔