دنیا میں کورونا کی نئی قسم کا خوف : اومی کرون سے کوئی شخص اب تک اسپتال میں داخل نہیں ہوا اور نہ موت ہوئی: ماہرین
دنیا میں کوروناکی نئی قسم کا خوف کم ہونے لگا ہے۔ جنوبی افریقا کے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ نئے ویرینٹ کی اب تک کوئی شدید علامات سامنے نہیں آئیں اور اس سے متاثرہ افراد میں کورونا کی ہلکی نوعیت کی علامات دیکھی گئیں ہیں۔جنوبی افریقی ماہرین کا کہنا ہے کہ اومی کرون سے متاثر کوئی شخص اب تک اسپتال میں داخل نہیں ہوا اور نہ ہی کسی کی موت ہوئی ہے۔جرمنی کے اگلے متوقع وزیر صحت اور وبائی امراض کے ماہر پروفیسر کارل لوٹر باخ کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ اومی کرون کرسمس کا تحفہ ہے اور یہ عالمی وبا کے خاتمے کی رفتار تیز کردے گا۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ مریضوں کے ڈیٹا کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اومی کرون نے خود کو اس طرح ڈھال لیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متاثر تو کرسکتا ہے لیکن اس کے مہلک اثرات میں کمی آگئی ہے۔
یونیورسٹی آف ایسٹ انگلیا کے متعدی امراض کے ماہر پروفیسر پال ہنٹر کہتے ہیں کہ اومی کرون کی شدت زیادہ نہ ہونے کا نظریہ درست نظر آتا ہے ۔ ممکنہ طور پر اس کی وجہ وائرس کی تبدیلی نہیں بلکہ پچھلے ویرینٹس سے بڑے پیمانے پر ہونے والے انفیکشنز اور ویکسینیشن مہم ہے جو اس نئے ویرینٹ کے خلاف تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔
اومی کرون ویرینٹ کے زیادہ تر کیسز نوجوانوں میں سامنے آئے ہیں جن میں کم شدت کی علامات پائی گئی ہیں۔ گزشتہ ہفتے اومی کرون کے سامنے آنے کے بعد سے اب تک اس کے زیادہ تر کیسز جنوبی افریقا میں نظر آئے ہیں جہاں ایک ہفتے کے دوران مثبت کیسز کی شرح 20 گنا اضافے کے ساتھ یومیہ 6 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے البتہ اموات کی شرح اپنی جگہ پر موجود ہے۔