کراچی اسٹاک مارکیٹ مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔ ہنڈریڈ انڈیکس بغیر کسی کمی بیشی کے گیارہ ہزار نو سو تیس پوائنٹس پر بند ہوا۔
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس بارہ ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور کرنے میں کامیاب رہا تاہم وزیراعظم کو تیرہ فروری کو طلب کیے جانے کی خبر نے مارکیٹ کو منی زون میں ڈال دیا۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس اعشاریہ سات سات پوائنٹ کمی کے بعد گیارہ ہزار نو سو تیس پوائنٹس پر بند ہو گیا۔ مجموعی کاروباری حجم دس کروڑ ستتر لاکھ شئیرز رہا جبکہ حجم کے اعتبار سے جہانگیر صدیقی کمپنی میں آج بھی سب سے زیادہ سودے ہوئے۔ بروکرز کا کہنا ہے کہ سیاسی صورتحال میں حالیہ کشیدگی مارکیٹ کو مزید دباؤ میں رکھ سکتی ہے۔ دوسری جانب لاہور سٹاک مارکیٹ میں آج ملا جلا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس انڈیکس تین پوائنٹ کے اضافے کے ساتھ تین ہزار ایک سو چھبیس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں ستانوے کمپنیوں کے تیرہ لاکھ اکتیس ہزار پانچ سو بیالیس حصص کا کاروبار ہوا۔ اٹھارہ کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، تیرہ کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ چھیاسٹھ کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔