عالمی عدالت نے افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کرانے پرغورشروع کردیا

بی بی سی کے مطابق بین الا قوامی عدالت نے افغانستان میں ہونے والے واقعات میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کرانے پرغورشروع کردیا۔ دوہزارسترہ میں عالمی عدالت کے افسراستغاثہ فاتوبینسودا نے کہا تھا کہ اس بات کی قابل قدر بنیاد موجود ہے کہ افغانستان میں جنگی جرائم کا ارتکاب ہوا ہے۔اس جرائم کے پیچھے ممکنہ طورپرطالبان،سی آئی اے اورافغانستان کی سیکیورٹی فورسز کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔بی بی سی کے مطابق اس ضمن میں جودرخواستیں عالمی عدالت کوموصول ہوئی ہیں ان میں جنرل عبدالرشید دوستم کا نام بھی شامل ہے۔وہ افغانستان کے حالیہ نائب صدرہیں۔ان پرایک عرصے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات لگتے رہے ہیں۔وہ اس وقت خود ساختہ جلاوطنی اختیارکرکے ترکی میں مقیم ہیں