ملک میں جمہوریت، آئین اور اٹھارہویں ترمیم کو کوئی خطرہ نہیں، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت، آئین اور اٹھارہویں ترمیم کو کوئی خطرہ نہیں،پاکستان میں فیصلہ کن قوت صرف اور صرف عوام ہیں اور وہ فیصلہ کرچکے ہیں۔ملتان میں میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے حج پالیسی سے متعلق کہا کہ خواہش ہیکہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی فریض حج ادا کرسکیں، چاہتے ہیں کہ عازمین حج کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیل اگر ہوئی ہے تو پیپلزپارٹی اور(ن)لیگ کے درمیان ہوئی ہے،کل تک پیپلزپارٹی اور (ن)لیگ باہم دست و گریبان تھے، آج دونوں مک مکا کربیٹھے ہیں۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت، آئین اور اٹھارہویں ترمیم کو کوئی خطرہ نہیں، اٹھارہویں ترمیم پر سیاسی جماعتیں غیر ضروری واویلا کررہی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان میں فیصلہ کن قوت صرف اور صرف عوام ہیں اور وہ فیصلہ کرچکے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی پی اور (ن)لیگ کے رہنماوں پر مقدمے ہمارے دور میں نہیں بنے ، شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمارا بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ سعودی اور قطر کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے پاکستان کو بہت سی کامیابیاں ملی ہیں اور پاکستان کی چاہت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جو لوگ پاکستان سے ملنا نہیں چاہتے تھے آج وہ بھی قریب آ رہے ہیں۔دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے اور 18 فروری کو سعودی ولی عہد پاکستان تشریف لا رہے ہیں جب کہ قطر کے ساتھ بھی تعلقات پہلے سے بہتر ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ اپنے معاملات پاکستان پر نہ ڈالیں۔ اگر میں نے میر واعظ عمر فاروق سے رابطہ کیا ہے تو اس میں کوئی ایسی بات نہیں ہے۔ جتنا انڈیا اس سیخ پا ہو رہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ انڈیا میں جو بھی حکومت آئے گی اگر وہ پاکستان کے ساتھ ٹھیک ہو گے تو ہم بھی ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے
#/S