اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں سندھ حکومت ناکام

گزشتہ سال جنوری کی نسبت رواں سال اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔۔ شہری موبائل فون ، گاڑیوں اور قیمتی چیزوں سے محروم ہو رہے ہیں۔۔ لیکن پولیس کرمنلز کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔سال بدل گیا، مگر چھینا جھپٹی کے معاملے میں کراچی کے حالات نہ بدلے۔ اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں سندھ حکومت ناکام ہوگئی۔ بڑے بڑے دعوں کے باوجود سال کے پہلے ہی مہینے جرائم میں اضافہ ہو گیا۔۔ گزشتہ سال جنوری کی نسبت رواں سال موبائل فون چھیننے اور چوری کے واقعات میں 15 فیصد اضافہ ہواجبکہ گاڑیوں کی وارداتیں نو فیصد بڑھیں۔ معاملے پر شہری برہمی کا اظہار نہ کریں تو پھر کیا کریں؟جنوری2018 میں 27سو57 جبکہ جنوری 2019 میں تین ہزار 175موبائل فون چھینے اور چوری کئے گئے۔ سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جنوری میں 108 جبکہ رواں سال 118 شہری گاڑیوں سے محروم ہوئے۔اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے واقعات پر سندھ ہائی کورٹ نے بھی برہمی کا اظہار کیاتھا جج نے ریمارکس دیئے تھے کہ پنجاب سے پولیس کو بلالیا جائے تو ایک دن میں اسٹریٹ کرائم میں کمی نظر آئے گی۔