کراچی: سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹس کا سندھ ہائیکورٹ جائزہ لے گی

سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹس 16 فروری تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا اور اپنے ریمارکس میں کہاہے کہ پہلے خود رپورٹس کاجائزہ لیں گے پھر پبلک کرنے سے متعلق فیصلہ کرینگے۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے عدالتی فیصلے کو خوش آئند قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی کی سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹس سے متعلق درخواست میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔عدالت نے جے آئی ٹیز رپورٹ کا خود جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔سماعت کے دوران علی زیدی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت جے آئی ٹیز میں سامنے آنے والے سیاسی ناموں کو تحفظ دینا چاہتی ہے،اسی طرح جیسے ماڈل ٹاون کی جے آئی ٹی کو پبلک کرنے سے روکا گیا،عدالت نے کہا کہ بتایا جائے کیا جے آئی ٹیز رپورٹس خفیہ ہیں،جے آئی ٹیز رپورٹس سے متعلق ٹرائل کورٹ کو فیصلہ کرنے دیا جائے،عدالت نے سندھ حکومت سے تینوں جے آئی ٹیز رپورٹ طلب کر لیں ،ج
ے آئی ٹیز رپورٹس چیمبرز میں پیش کی جائیں،پہلے ان کیمرا خود جائزہ لیں گے پھر پبلک کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا،عدالت نے تینوں جے آئی ٹیز 16 فروری تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے عدالتی فیصلے کو خوش آئند قرار دے دیا ، علی زیدی نے کہا عدالتی فیصلہ خوش آئند اور بڑی کامیابی ہے۔