سندھ اپیکس کمیٹی نے مزید 9 مقدمات ملٹری کورٹس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ اپیکس کمیٹی کا اٹھارہواں اجلاس ہوا،جس میں سندھ میں امن و امان کی صورتحال اور کراچی آپریشن پر غور کیا گیا، اجلاس کے دوران وفاق کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، جبکہ کراچی آپریشن کو مقاصد کے حصول تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ شکیل منگ نیچو نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سندھ حکومت کی سفارش پر باسٹھ کالعدم تنظمیوں کے نام فرسٹ فہرست میں شامل کر لئے گئے، چورانوے مدارس کی فہرست وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی
غیرقانونی اسحلہ بنانے والی فیکٹری یا دکانوں کے خلاف کارروائی کیلئے وفاق کو خط لکھا جائے گا، وزیراعلی سندھ نے آئی جی سندھ کو سٹریٹ کرمنلز کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔۔جبکہ پولیس اور رینجرز کو ڈرگ مافیا کے خلاف آپریشن کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی،،سیکریٹری داخلہ نے فوجی عدالتوں کے قیام اور ان کے زیر سماعت مقدموں پر بھی تفصیلات آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 16 دہشت گردوں کو ملٹری کورٹ سزائے موت کی سزا دے چکی ہے جب کہ 19 مقدمات اب بھی زیر سماعت ہیں۔ اجلاس میں مزید نو مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا،،اجلاس میں سندھ کابینہ کے ارکین، کور کمانڈر کراچی لفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے پہلی بار شرکت ک،، جبکہ جبری رخصت پر بھیجنے والے آئی جی سندھ نے دوبارہ چارج سنبھالنے کے بعد شرکت کی،،،