فروغ نسیم کا آرمی چیف مدت ملازمت توسیع نظر ثانی کیس لڑنے کا فیصلہ
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ آرمی چیف مدت ملازمت توسیع نظرثانی کیس بطور وکیل لڑنے کا فیصلہ کیا ہے،نظرثانی کیس میں بطوروکیل پیش ہونےکیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی ہے،وزیرقانون کو بطور وکیل پیش ہونے کے لئے وزارت سے استعفیٰ دینے کی ضرورت نہیں،عدالتی فیصلہ مجھے بغیر استعفیٰ دیئے بطور وکیل پیش ہونے کی اجازت دیتا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 28 نومبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔عدالت نے حکومت کو مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم بھی دیا تھا ۔سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ سے متعلق فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی،آرمی چیف کی تعیناتی اور توسیع کا باقی معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑتے ہیں۔صدر مملکت قانون کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں۔آرمی چیف کی نئی تعیناتی 28 نومبر سے شروع ہو گی جو کہ 28 اپریل 2020 تک ہو گی۔6 ماہ بعد اس قانون سازی کا جائزہ لیا جائے گا۔