رانا ثنااللہ کے خلاف بیانات کی کاپیاں فراہم کرنے کی متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں سابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے کہ رانا ثنااللہ کے خلاف بیانات قلمبند کئے گئے ان بیانات کی نقول فراہم نہیں کی جا رہی۔ یہ کیس سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے بنایا گیا ہے۔ عدالت سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں بیانات کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔ پراسیکیوٹر نے دلائل دئیے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ ایک سو اکسٹھ کی ذیلی شق تین کے تحت کسی بندے کو محض طلب کرنا دفعہ ایک سو اکسٹھ کے بیان کی تعریف میں نہیں آتا۔ دو اکتوبر دو ہزار انیس کو چالان سمیت تمام دستاویزات ملزموں کو فراہم کی جاچکی ہیں۔ ایک سال ایک ماہ ہوگیا ہے ابھی تک کیس فرد جرم عائد کرنے کیلئے مقرر ہے۔ عدالت نے رانا ثنااللہ کے خلاف بیانات کی کاپیاں فراہم کرنے کی متفرق درخواست پر گیارہ جنوری تک فیصلہ محفوظ کرلیا۔