سندھ کے نئے بلدیاتی ایکٹ کے خلاف قانون اور عدلیہ کا سہارا لیں گے, نہیں معلوم یہ کون سے چوہے تھے جنہوں نے گندم کھالی: اسد عمر
کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنر ل سیکریٹری و وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ خودمختار بلدیاتی نظام پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے ضروری ہے، ہم سندھ کے نئے بلدیاتی ایکٹ کے خلاف قانون اور عدلیہ کا سہارا لیں گے۔انصاف ہاؤس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور ارکان اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو زیادہ اختیار دیا گیا، ضروری ہے کہ سارا پاکستان اسلام آباد سے نہ چلایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی نہ ہوئے تو کہیں نہ کہیں بے چینی رہے گی، پاکستان کی سالمیت اور جمہوریت کے استحکام کے لیے آئین کے مطابق بااختیار بلدیاتی نظام ضروری ہے۔وفاقی وزیر نے عندیہ دیا کہ نئے قانون کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کریں گے پٹیشن تیار کررہے ہیں، ہم سندھ کے نئے بلدیاتی ایکٹ کے خلاف قانون اور عدلیہ کا سہارا لیں گے اور سندھ کے عوام کے حق کے لیے پر ممکن اقدامات کریں گے۔علاوہ ازیں اسد عمر نے پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں آٹا پنجاب سے 300 سے 350 روپے فی 20 کلو مہنگا ہے، نیب کی تحقیقات کے مطابق 20 ارب روپے کی گندم چوری ہوئی، نہیں معلوم یہ کون سے چوہے تھے جنہوں نے گندم کھالی، ہم اس جواب کے منتظر ہیں کہ وہ چوہے کون تھے۔