صوبہ پنجاب کا اگلے مالی سال کے لیے ایک ہزار نو سو ستر ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کر دیا گیا
اسپیکر رانا محمد اقبال کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے اگلے مالی سال کا بجٹ پیش کیا, بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ پنجاب کے لئے ترقیاتی بجٹ کاحجم 635 ارب اور۔۔ اورنج لائن منصوبے کے لئے 93 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔۔ تعلیم کیلئے 355 ارب اور سڑکوں کے لئے 245 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے, پنجاب کے بجٹ میں زراعت کے 21 ارب 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جب کہ کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کے لئے متعدد اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔ آئندہ مالی سال میں ضلعی تعلیم کیلیے 230 ارب روپے اور سکول ایجوکیشن پروگرام کیلئے 53 ارب 36 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں,وزیراعلی لیپ ٹاپ اسکیم کے لئے 7 ارب روپے، محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے لئے 18 ارب 3 کروڑ جب کہ خصوصی تعلیم کے لیے ایک ارب 6 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔۔ بجٹ میں توانائی کے سات منصوبوں کا ذکر کیا گیا ہے۔۔ ان میں ساہیوال کول پاور پلانٹ، بھکھی، حویلی بہادر شاہ، بلوکی، سولر اور ہائیڈرو ونڈ پاور کے منصوبے شامل ہیں جب کہ ساہیوال کول اور قائد اعظم سولر پاور پلانٹ کے منصوبے سی پیک کے تحت مکمل ہوں گے