الیکشن کمیشن نےکاغذات نامزدگی اورنئی حلقہ بندیوں کوکالعدم قراردینےسےمتعلق لاہوراوربلوچستان ہائیکورٹ کےفیصلوں کےخلاف سپریم کورٹ جانےکافیصلہ کرلی
چیف الیکشن کمشنرسردار رضا خان کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران،،سیکرٹری الیکشن کمیشن اورایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن نے بھی شرکت کی،،اجلاس میں حال ہی میں نامزدگی فارمزاورحلقہ بندیوں کے حوالے سے عدالتی احکامات کے الیکشن پراثرات کا جائزہ لیا گیا،،الیکشن کے حوالے سے دیگراموربھی زیرغورآئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھرسے تمام ریٹرننگ افسران چارجون دوہزاراٹھارہ تک نامزدگی فارم وصول نہیں کریں گے تاہم عام انتخابات 25جولائی دوہزاراٹھارہ کوہی ہوں گے۔عدالت عظمیٰ کے فیصلے یا حکم کے بعد ریٹرننگ افسران کوتازہ ہدایات جاری کی جائیں گی۔الیکشن کمیشن نے حال ہی میں ہونے والی تعیناتیوں کا بھی سختی سے نوٹس لیا۔اس سلسلے میں متعلقہ حکومتوں سے بھی وضاحت طلب کی گئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق کوئی بھی نگران حکومت یا اتھارٹی الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کی پیشگی اجازت کے بغیرکسی بھی سرکاری ملازم کی تعیناتی یا تبادلہ نہیں کرسکتی۔الیکشن کمیشن سول اورپولیس افسران کے مرکز،،صوبوں یا بین الصوبائی تبادلوں اورتعیناتیوں کے حوالے سے اگلے دوروزمیں احکامات جاری کرے گا۔