تجارت بڑھانا ترجیح ہے، بھارت میں مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، گن پوائنٹ پر قانون سازی نہیں چاہتے: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری
انقرہ: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پہلی ترجیح دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانا ہے، پاکستان اور ترکی کے عوام ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں، پاکستان میں کسی بھی جماعت کی حکومت ہو ترکی کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، بھارت میں انتہا پسند ہندوں سے مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، بھارت میں اپنے حقوق کیلئے لڑنے والے بہادر ہیں۔عالمی ذرائع ابلاغ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات بہت مضبوط ہیں، ترکی نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا،
2005 کے زلزلے میں ترکی کے عوام اور حکومت نے پاکستان کی مدد کی، 2010 اور2011 کے سیلاب کے وقت بھی ترکی کی حکومت نےامداد بھیجی۔وزیرخارجہ نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانا ہے، پاکستان نے ترکی کے ساتھ دو طرفہ تجارت کا حجم بڑھانے کا ہدف رکھا ہے، آئندہ دو سالوں میں دوطرفہ تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف ہے، ہماری حکومت دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کوفروغ کی خواہاں ہے، دونوں ممالک اپنے تعلقات کو بڑھانے میں یقین رکھتے ہیں، پاکستان اور ترکی کی بزنس کمیونٹی میں آج وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی ہے۔