خیبرایجنسی میں کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے مرکز پر مبینہ خودکش حملے میں کم سے کم بیس افراد ہلاک اورتین زخمی ہوگئے۔

باخبرذرائع کے مطابق یہ واقعہ وادی تیراہ کے دور افتادہ پہاڑی علاقے نحقی میں پیش آیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مبینہ خودکش حملہ آور نے علاقے میں واقع کالعدم لشکر اسلام کے مرکز میں داخل ہوکر وہاں خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کم سے کم بیس شدت پسند ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ اہلکار کے مطابق دھماکے کے وقت مرکز میں کالعدم لشکر اسلام کے کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ادھر کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان درہ آدم خیل گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ یاد رہے کہ خیبر ایجنسی میں گزشتہ کچھ عرصہ سے دونوں کالعدم تنظیموں تحریک طالبان پاکستان اور لشکر اسلام کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک دونوں جانب سے کئی جنگجو مارے جا چکے ہیں۔