رواں مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح آٹھ اعشاریہ ایک چھ فیصد رہی جبکہ فروری دوہزار بارہ کے مقابلے میں فروری دوہزار تیرہ میں مہنگائی کی اوسط شرح سات اعشاریہ تین آٹھ فیصدریکار ڈ کی گئی.
ادارہ شماریات پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جنوری دوہزار تیرہ کے مقابلے میں فروری دوہزار تیرہ میں مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ تین چار فیصد کمی واقع ہوئی ، اس عرصہ میں پیاز کی قیمت میں تیرہ فیصد سے زائد ، گندم ایک اعشاریہ سات دو فیصد اور بیکری مصنوعات ایک فیصد سے زائد اضافہ ہوا جبکہ انڈوں کی قیمت میں اٹھائیس فیصد سے زائد ، ٹماٹرتیرہ فیصد ، تازہ سبزیاں بارہ فیصد اور چکن میں پانچ فیصد تک کمی ریکارڈ ہوئی ، گذشتہ ایک سال میں بجلی کی قیمت میں سترہ فیصد تک جبکہ چنے کی دال تینتالیس فیصد ، بیسن بیالیس فیصد ، گندم بائیس فیصد اور آٹے کی قیمت میں انیس فیصد سے زائد اضافہ ہوا، جبکہ درسی کتب چالیس فیصد موٹروہیکل ٹیکس اکیس فیصد اور تیار ملبوسات کی قیمتوں میں پندرہ فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔