پاکستان امن میں بازی لے گیا،گرفتار بھارتی پائلٹ کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا

پاکستان نے گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو سخت سیکیورٹی میں واہگہ بارڈر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا ،وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے اور جذبہ خیرسگالی کے تحت گرفتار بھارتی پائلٹ کو رہا کردیا جائے گا۔
وزیراعظم کے اعلان کے بعد جمعہ کوبھارتی پائلٹ کو سخت سیکیورٹی میں واہگہ بارڈر پہنچایا گیا جہاں پر رینجرز حکام نے اپنی کارروائی مکمل کرکے اسے بھارتی حکام کے حوالے کیا۔واہگہ بارڈر پر بھارتی پائلٹ کی حوالگی سے قبل ابھی نندن کا طبی معائنہ بھی کیا گیا،گرفتار بھارتی پائلٹ کے ہمراہ بھارتی سفارت خانے کے عملے کے اہلکار بھی موجود تھے۔
اس موقع پر انتہائی سخت سیکیورٹی اقدامات کیے گئے پاکستان میں تعینات بھارتی ائیر اتاشی بھی اپنے پائلٹ کے ہمراہ بھارت روانہ ہوگئے۔ بھارتی حکومت نے سرحد پر اپنی جانب پریڈ اور پرچم اتارنے کی تقریب منسوخ کرتے ہوئے بھارتی شہریوں کو شرکت سے روک دیا جبکہ پاکستان میں یہ تقریب معمول کے مطابق ہوئی۔
قبل ازیں بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر اسلام آباد میں دفتر خارجہ پہنچے جہاں پاکستانی حکام نے انہیں پائلٹ حوالگی سے متعلق باضابطہ طور پر مطلع کیا۔ بھارتی ہائی کمیشن نے اپنے گرفتار پائلٹ کی حوالگی کیلیے سفری دستاویزات مکمل کیں۔واضح رہے کہ 27 فروری کو پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر پاک فضائیہ نے دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے جس میں ایک طیارے کا ملبہ آزاد کشمیر اوردوسرا مقبوضہ کشمیر میں گرا تھا، پاکستان کی حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاک فوج نے مشتعل ہجوم سے بچاتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا جب کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھارتی پائلٹ کو امن کے فروغ کیلیے بھارت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔
واہگہ بارڈر پر بھارتی پائلٹ کی حوالگی سے قبل ابھی نندن کا طبی معائنہ بھی کیا گیا،علاوہ ازیں رہائی سے قبل بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے رہائی سے قبل اپنے دوسرے ویڈیو بیان میں کہا کہ ٹارگٹ تلاش کررہا تھا کہ پاک فضائیہ نے میرا طیارہ مار گرایا جبکہ بھارتی میڈیا چھوٹی سی چیز کو آگ لگاکر بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے رہائی سے قبل ویڈیو بیان میں کہا کہ میرا نام ونگ کمانڈر ابھی نند ہے اور میں ٹارگٹ ڈھونڈنے کی کوشش کررہا تھا کہ پاکستانی ائر فورس نے گرایا اس کے بعد مجھے اپنا جہاز چھوڑنا پڑا جو ٹوٹ گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جیسے ہی میں نے پیرا شوٹ کھولا اور جب میں نیچے گرا تو میرے پاس پستول تھی اور لوگ بہت زیادہ تھے اور میرے پاس بچاو کے لیے پستول گرایا اور میں نے بھاگنے کی کوشش کی'۔بھارتی پائلٹ نے کہا کہ 'میرے پیچھے لوگ آئے تھے ان کا جوش کافی اونچا تھا اسی وقت پاکستانی آرمی کے دو جوان آئے دونوں نے مجھے بچایا وہاں سے، پاکستانی آرمی کے کپتان تھے وہ آئے انہوں نے ان لوگوں سے بچایا مجھے اور کچھ نہیں ہونے دیا'۔
پاکستانی جوانوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'وہ مجھے اپنی یونٹ تک لے کر گئے جہاں مجھے فرسٹ ایڈ دیا گیا جس کے بعد مجھے ہسپتال منتقل کردیا گیا اور مزید ایڈ دیا گیا'۔انہوں نے کہا کہ 'انڈین میڈیا بات ہمیشہ بڑھا چڑھا کر کہتی ہے جو چھوٹی سی چیز ہوتی اس کو اتنا آگ اور مرچ لگا کر بولتیہیں کہ لوگ اس کے بہکاوے میں آجاتے ہیں'۔بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھی نندن نے اپنے بیان میں کہا کہ 'پاکستانی آرمی بہت ہی پروفیشنل سروس ہے، میں نے پاکستانی آرمی کے ساتھ وقت گزارا اور میں بہت متاثر ہوں'۔